Friday, September 20, 2013

ایک کسان نے اپنے دس کے دس بچوں کو ایک قطار میں کھڑا کیا ہوا تھا۔ اور ان سے

.ایک کسان نے اپنے دس کے دس بچوں کو ایک قطار میں کھڑا کیا ہوا تھا۔ اور ان سے تفتیش ہورہی تھی کہ
" بتاؤ چھت پر رکھے ڈرم کو کس نے دھکا دے کر سیڑھیوں سے نیچے گرایا ؟ "
کسی بچے نے کوئی جواب نہ دیا۔
کسان نے پھر زور دے کے پوچھا۔" ڈرم کو کس نے دھکا دے کر سیڑھیوں سے نیچے گرایا تھا؟"
ایک بار پھر کسی نے جواب نہ دیا۔...
کسان نے کہا۔ " ٹھیک ہے ۔ میں ایک کہانی سناتا ہوں ۔ ایک تھا بادشاہ اور ایک تھا اس کا بیٹا شہزاد...ہ۔ ایک دن شہزادے نے کلہاڑے سے بادشاہ کا پسندیدہ انار کا درخت کاٹ دیا۔ بادشاہ کو پتہ چلا تو اس نے سب سے پوچھا کہ درخت کس نے کاٹا ؟۔ شہزادے نے سچ بولا کہ اس نے درخت کاٹا۔ بادشاہ اس کے سچ بولنے پر خوش ہوا اور اس کو کوئی سزا نہ دی۔ اور اس کو معاف کردیا۔ اب بتاؤ کہ ڈرم کو دھکا کس نے دیا تھا؟ "
یہ سن کر سب سے چھوٹا بیٹا بول پڑا کہ ڈرم کو اس نے دھکا دیا تھا۔
کسان نے آگے بڑھ کر بیٹے کو دو تین تھپڑ لگا دیے ۔
تھپڑ کھا کر معصوم بیٹا رونے لگ گیا اور اپنے سرخ انار جیسے گال سہلاتا ہوا بولا ۔
" شہزادہ سچ بولا ، اس کو سزا نہیں ۔ میں سچ بولا تو مجھے سزا کیوں؟ "
کسان نے جواب دیا۔" جس وقت شہزادے نے درخت کاٹا تھا بادشاہ درخت کے اندر جو نہیں تھا

0 comments:

Post a Comment

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...

Share

Twitter Delicious Facebook Digg Stumbleupon Favorites More